ناروے کے ایک فنکار نے ایک عجیب و غریب حرکت کردی۔ جسکے بارے میں جان کر آپ کو شاید گھن آئے ۔ اس شخص نے اپنے ہی کولہے کا گوشت پکایا اور اسے کھا بھی گیا اور بجائے کراہت محسوس کرنے کے بڑے مزے سے لوگوں کو اسکے ذائقے کے متعلق بتاتا رہا ۔ اس کے مطابق اسکے گوشت کا ذائقہ جنگلی بھیڑ کے گوشت کے جیسا تھا۔
پچیس سالہ الیگزینڈر کے کولہے پیدائشی طور پر خراب تھے اس وجہ سے اسے کئی سال وہیل چئیر پر معذوروں کی طرح گزارنے پڑئے ۔ ڈاکٹروں نے آپریشن کر کے اسکی کولہے کی ہڈی نکال کر اس میں ہوہے کا ٹکڑا ڈال دیا۔
الیگزینڈر سیلوِک چونکہ ایک آڑٹسٹ تھا اس نے اپنی ہڈی کو اپنی آرٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ اسنے اس مقصد کے لیے اپنی ہڈٰ کو ابالنے لگا تاکہ اس پر لگا گوشت اتر جائے ۔ ہڈی ابالتے ہوئے اسے خیال آیا کے کیوں نہ اس پر لگے گوشت کو چکھ لیا جائے ۔ اسنے پہلے پہل تھوڑا سا گوشت چکھا جو اسے اچھا لگا اور پھر اس نے اسے ٹماٹر کی چٹنی اور ایک گلاس وائن کے ساتھ مزے لے کر کھایا۔ اسکے مطابق اسے یہ گوشت کھا کر اچھا محسوس ہوا۔