پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز آج کل کافی سرگرم ہے اور کھانے پنیے کی ناقص اشیاء فروخت کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لے رہی ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی پہلے بھی موجود تھی لیکن اتنی متحرک کبھی نہیں تھی جتنی اب ہے اور نہ ہی اس نے عائشہ صاحبہ کے آنے سے پہلے کوئی زیادہ کاروائیاں کیں۔ عائشہ ممتاز نے آتے ہی پنجاب کے دارولحکومت لاہور کو سدھارنے کا تہیہ کیا۔
عائشہ ممتاز کی قیادت میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب کو آڑے ہاتھوں لیا۔
بیسیوں ریستوران سمیت ناقص اشیاء فروخت کرنے والے چھوٹے دکانداروں پر بھی جرمانہ عائد کیا اور بیشتر کو سیل کر دیا۔
fat burger, hardees,PC, Gloria jeans,namak, gourmet grills, bundu khan, Avari hotel جیسے نامی گرامی اور پورے ملک میں مشہور ہوٹلز اور ریستورانوں کو بھی بھاری جرمانہ کیا ۔
یاد رہے کے fat burger اور hardees دنیا کی سب سے بڑی فاسٹ فوڈ چینز میں شمار ہوتے ہیں ۔اور Avari اور PCپاکستان کے مہنگے ترین ہوٹلوں میں شامل ہے ۔
ریستورانوں کے علاوہ ناقص دودھ بیچنے والوں ، بیکریوں ، حلوائیوں ، سڑک کنارے شوارمے اور دہی بھلے فروخت کرنے والوں کی بھی شامت آئی ۔
لاھور کے پوش ترین علاقوں اور مہنگی ترین جگہوں پر اعلیٰ ترین سمجھے جانے والے ریستوران جب بند ہوئے تو سب نے عائشہ ممتاز کی کوششوں کو سراہا ۔اور اب باہر سے کھانے کے رحجان میں بھی کچھ حد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔
آپ تمام ہوٹلز کے بند ہونے کی وجوہات اور تصاویر آپ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے فیس بک پیج پر دیکھ سکتے ہیں ۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کا پیج کھولنے کے لیے یہاں کلک کریں
بڑی تعداد میں ریستوران بند ہونے کی وجہ سے نہ صرف لوگوں کا اعتماد ان مہنگے ریستورانز سے ختم ہوچکا ہے بلکہ اب لوگ دوسروں کو بھی باہر کا کھانا کھانے سے منع کرتے ہیں ۔
لاھور کے تما م چھوٹے بڑے ہوٹل اب محتاط ہوگئے ہیں اور کوالٹی آف فوڈ کو بہتر بنانے کے کوشش کر رہے ہیں۔
امید ہے عائشہ ممتاز اور پنجاب فوڈ اتھارٹی عوام کی صحت کے دشمنوں سے اسی طرح نبٹتے رہیں گے۔
ان نامی گرامی ہوٹلوں کی صفائی اور کھانے کی کوالٹی دیکھ کر آپ انکے مرغوں کی بجائے گھر کی دال کھانا زیادہ پسند کریں گے ۔
PC hotel
Avari
Fat burger
مزید معلومات کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹ کے پیج پر جائیں
نوٹ
بہت جلد ہم لاھور کی ان تمام جگہوں اور ریستورانوں کی لسٹ انکے نام اور تصاویر ی ثبوتوں کے ساتھ اردو بلاگ پر شائع کریں گے جنہیں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جرمانہ عائد کیا گیا یا کچھ عرصہ کے لیے سیل کردیا گیا۔ تاکہ آپ لوگ حتی المکان ان جگہوں سے دور رہ سکیں ۔