پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا ہے ۔
فائرنگ کا یہ واقعہ پیر کی صبح اُس وقت پیش آیا جب کانسٹیبل نگار علی ڈیوٹی پر جا رہے تھے کہ راستے میں موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
یکہ توت تھانے کے اہلکار طارق نے بتایا کہ نگار علی پولیس لائن میں عرض نویس کے شعبے میں تعینعات تھے۔
پیر کی صبح نگار علی پشاور کے علاقے ہزار خوانی میں اپنے گھر سے پولیس لائن جا رہے تھے یکہ توت تھانے کی حدود میں ان پر حملہ کیا گیا ۔ پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر کوئی ایسی اطلاع نہیں ہے کہ نگار علی کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی تھی۔ پولیس اس بارے میں تحقیقات کر رہی ہے ۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ بظاہر دہشت گردی کی کاروائی ہے تاہم اس بارے میں تفتیش جاری ہے ۔
پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے دیگر علاقوں میں اس سے پہلے بھی پولیس کو متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے۔
کچھ ماہ قبل پشاور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ڈی ایس پی بہادر خان کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ گل بہار تھانے کی حدود میں پولیس موبائل پر ریمورٹ کنٹرول بم حملے کے نتیجے میں چھ پولیس اہلکار اور ایک راہگیر زخمی ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھی تیزی آئی ہے۔
رواں سال مارچ میں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے پشاور میں پاکستانی فوج کے ایک افسر لیفٹینٹ کرنل اور مانسہرہ کے علاقے اُوگی میں ایک ایف سی اہکار کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔