اللہ سے انس اسی بندے کو حاصل ہوتا ہے جس کی طہارت کامل اور ذکر صاف ہو گیا ہو ۔ کہ جو چیز اللہ سے غافل کرتی ہے اس سے وحشت ہونے لگے ۔ طہارتِ کامل یہ ہے کہ کھانے پینے میں حرام اور مشتبہ سے بچا جائے ، زکر کا صاف ہونا یہ ہے کہ دل میں اللہ کی یاد ایسی غالب ہو جائے کہ بے تکلف اللہ کی طرف متوجہ ہونے لگے ۔ ذکر کے وقت دوسری چیزوں سے کشا کشی نہ ہو ۔
جب دل درست ہوتا ہے تو آدمی کو آگے پیچھے سے خبردار کردیتا ہے اور وہ باتیں بتلا دیتا ہے جو کسی ذریعہ سے معلوم نہ ہو سکتی تھیں ۔ اور جب بگڑتا ہے تو ایسی بے ہودہ باتیں کرنے لگتا ہے جن سے نہ بھلائی کا پتہ ہوتا ہے نہ کامیابی کا نام و نشان ۔ ( حضرت الشیخ احمد کبیر الرفاعی رحمہ اللہ)