سنہ 1960 کے نصف میں آسٹریلیائی ایتھلیٹ ریگ سپیئرس لندن میں پھنسے تھے، ان کے پاس جہاز کا ٹکٹ خریدنے کے پیسے نہیں تھے اور وہ جلد سے جلد اپنی بیٹی کی سالگرہ کے لیے واپس گھر جانا چاہتے تھے تو انھوں نے خود کو ایک لکڑی کے باکس میں کارگو کے ذریعے آسٹریلیا بھجوا دیا۔
’میں سامان کے ساتھ چلا گیا۔ ڈرنے کی کیا بات تھی۔ میں اندھیرے سے بالکل نہیں ڈرتا تو بس میں باکس میں بیٹھا رہا۔‘
’وہ بالکل ایسے تھا جیسا کہ میں بیرون ملک جاتا تھا، ایک سیٹ ہوتی ہے، اس پر بیٹھیے اور چلے جائیے۔