امریش پوری بالی وڈ کا سب سے خوفناک اداکار اصل زندگی میں کیسا ہے ؟- آئیں جانتے ہیں

ایک عرصے تک بلند قامت، گرج دار آواز اور خوفناک حلیے کے ساتھ فلموں میں اپنی اداکاری کا جادو جگانے والے اداکار امريش پوری اگر آج زندہ ہوتے تو وہ اپنا 83 واں یوم پیدائش منا رہے ہوتے۔

اس موقعے پر ان کے بیٹے راجیو پوری نے بی بی سی سے خصوصی گفتگو کے دوران ان سے وابستہ یادیں تازہ کیں۔

راجیو نے بتایا کہ پردۂ سیمیں پر ولن کے یادگار کردار ادا کرنے والے امريش پوری کی اداکاری کا اثر ایسا تھا کہ گھر آنے والے ان کے دوست تک ان کے والد سے ڈرتے تھے۔

راجیو کہتے ہیں: ’میں اور میرا پورا خاندان انھیں کئی سالوں سے تھیٹر کرتے دیکھ چکے تھے۔ ہمیں پتہ تھا کہ وہ صرف کردار ادا کرتے ہیں لیکن میرے دوست جب میرے گھر آیا کرتے تھے تب وہ میرے والد کی موجودگی میں ہمیشہ سہمے ہوئے رہتے تھے۔ مسلسل ملنے کے بعد وہ انھیں بہتر طریقے سے سمجھنے لگے اور آہستہ آہستہ ان کا خوف جاتا رہا۔‘

پردے پر سخت نظر آنے والے امريش پوری کیا ذاتی زندگی میں بھی ایسے ہی تھے؟

null

’مسٹر انڈیا‘ میں امریش پوری کا ڈائیلاگ ’موگیمبو خوش ہوا‘ آج بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہے

راجیو پوری کہتے ہیں: ’نہیں، میرے والد سخت نہیں تھے۔ وہ ایک باہمت انسان اور خاندانی آدمی تھے۔ انھیں نظم و ضبط میں رہنا پسند تھا۔ انھیں ہر کام صحیح طریقے سے کرنا پسند تھا۔‘

راجیو کے مطابق امريش پوری نے ان پر کبھی اپنی مرضی نہیں تھوپی۔

وہ کہتے ہیں: ’اس وقت بالی وڈ کی حالت اچھی نہیں تھی تو انھوں نے مجھ سے کہا کہ یہاں مت آؤ اور جو اچھا لگتا ہے وہ کرو۔ تب میں مرچنٹ نیوی میں چلاگیا۔‘

امريش پوری نے 30 سالوں سے بھی زیادہ وقت تک ہندی فلموں میں کام کیا۔

انھوں نے زیادہ تر ولن کے کردار ہی نبھائے۔ منفی کردار کو وہ اس طریقے سے ادا کرتے تھے کہ ہندی فلموں میں ’برے آدمی‘ کا متبادل بن گئے۔

null

منفی کردار کو امریش پوری اس طریقے سے ادا کرتے تھے کہ ہندی فلموں میں ’برے آدمی‘ کا متبادل بن گئے

راجیو پوری بتاتے ہیں: ’پاپا کو 40 سال کی عمر میں فلموں میں شناخت ملی۔ ان جیسے کردار اور جس طرح سے وہ اپنے کردار کے چہرے بدلتے تھے وہ اب تک کوئی نہیں کر پایا ہے۔ آج کے دور میں ولن کے طور پر کسی میں اس طرح کے تجربات کرنے کی ہمت نہیں ہے۔‘

امريش پوری نے ’نصیب،‘ ’ودھاتا،‘ ’ہیرو،‘ ’اندھا قانون،‘ ’اردھ ستیہ،‘ ’ہم پانچ‘ اور ’غدر‘ جیسی فلموں میں بطور ولن ایسی چھاپ چھوڑی کہ فلم محبت کرنے والوں کے دل میں ان کے نام سے ہی خوف پیدا ہو جاتا تھا۔

سنہ 1987 میں فلم ’مسٹر انڈیا‘ میں ان کا کردار ’موگیمبو‘ بہت مشہور ہوا۔ فلم کا ڈائیلاگ ’موگیمبو خوش ہوا‘ آج بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہے۔

ان کی فلموں کو یاد کرتے ہوئے راجیو نے کہا: ’مجھے اپنے پاپا کی آٹھ فلمیں بہت پسند ہیں۔ وراثت، گھاتک، کوئلہ، تری دیو، وشواتما، مسٹر انڈیا، ‘غدر اور ناگن۔ فلم ناگن میں انھوں نے تانترک کا ایسا کردار ادا کیا جسے میں آج تک بھلا نہیں پایا۔

null

امریش پوری اپنے اہل خانہ کے ساتھ

امريش پوری کے بیٹے راجیو پوری تو فلموں میں نہیں آئے لیکن ان کے پوتے فلموں سے وابستہ ہیں۔

راجیو نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہرش وردھن پوری یش راج فلمز میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہا ہے۔

انھوں نے اب تک تین فلموں ’شق زادے،‘ ’شدھ دیسی رومانس‘ اور ’دعوت عشق‘ میں کیمرے کے پیچھے رہ کر کام کیا ہے۔

Source: BBC Urdu