کولڈ ڈرنک اور جدید تحقیق – جسے پڑھ کے آپ ہوش اڑ جائیں گے

ایک زمانہ تھا جب مہمانوں کی تواضع ٹھنڈے پانی ، دودھ یا لسی سے کی جاتی تھی ۔پھر رفتہ رفتہ ان کی جگہ چائے نے لے لی ۔۔۔اور اب جب تک مہمانوں کو کولڈڈرنک کی بوتل پیش نہیں کی جاتی ، سمجھا جاتا ہے کہ مہمانوں کی کوئی خاطر تواضع ہی نہیں ہوئی ۔

لیکن ہم میں سے اکثر نہیں جانتے ان بوتلوں نے کیا کیا رنگ دکھائے ہیں اور ان کے رنگ کیا بھنگ ڈال رہے ہیں ،جدید تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے

٭ ان بوتلوں کا سب سے بڑا جز مٹھاس ہے مٹھاس یا تو چینی سے پیدا کی جاتی ہے یا سکرین سے ، جو عموماً ذیبطیس کے مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے اس کی وجہ سے درج ذیل نقصانات ہو رہے ہیں

٭۔۔۔اس سے دانتون اور ہڈیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ اس کے علاوہ شکر کی یہ زائد مقدار ذیابطیس، دل اور جلد کے امراض پیدا کر رہی ہے ۔ اور سب سے بڑھ کر یہ موٹاپے کا سبب بن رہی ہے ۔

٭۔۔۔سکرین والے مشروبات بھی محفوظ نہیں ۔ ان سے بھی آدھے سر کا درد ، یاداشت کی کمزوری ، ڈپریشن ، چڑچڑاپن، مرگی، متلی، دست، نظر کی کمزوری، اور جلد پر خارش کے شدید امکانات ہو جاتے ہیں ۔۔۔امریکی ادارے کوان مرکبات F,D,A

کے بارے میں 300 شکایات وصول ہوئیں ،محققین کا خیال ہے کہ امریکی عوام میں کینسر کی زیادتی ان مرکبات کی وجہ سے ہے یہ ہی وجہ ہے کہ سکرین پرکینڈا، نیوزی لینڈ، اور بعض دوسرے یورپی ممالک میں پابندی لگا دی گئی ہے ۔ سکرین سے مثانے کے کینسر ہونے کی اطلاعات بھی ہیں ۔ اس لیے جو مشروبات ذیابطیس کے مریضوں کے لیے خاص طور پر تیار کیے جاتے ہیں ان میں شامل سکرین سے دوسرے امراض پیدا ہو رہے ہیں ۔

برطانیہ میں 1992 میں بچوں کے دانتوں کے بارے میں سروے کیا گیا اس سروے سے ثابت ہوا  کہ ان بوتلوں کے شوقین 20٪ بچوں کے دانتون کی حفاظتی تہہ ختم ہو چکی ہے ۔ یہ تجربہ چوہوں پر کیا گیا ان کو یہ بوتلیں پلائی گئیں ، ان چوہوں کے دانت چھ ماہ میں گھس گئے ۔یہ بوتلیں تیزابیت پیدا کرنے میں بھی بہت تیز ہیں ۔ انسانی دانت کو کوکا کولا کی ایک بوتل میں رکھا گیا ، وہ دانت بالکل نرم اور بھر بھرا ہو گیا ، بہر حال اس کے استعمال سے معدہ میں تیزابیت پیدا ہوتی ہے ، ہضم کا عمل سست ہوتا ہے اور غذا دیر سے ہضم ہوتی ہے ۔ان مشروبات  میں چٹخارہ پیدا کرنے کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس شامل کی جاتی ہے ۔ اس گیس سے بلبلے اٹھتے ہیں ۔ بلبلوں سے ہم لذت محسوس کرتے ہیں لیکن یہ وہ گیس ہے جسے ہم سانس کے ذریعے خارج کرتے ہیں اور جو جسم میں ذرا سا ذیادہ مقدار میں ہو جائے تو کئی پچیدہ امراض کا باعث بنتی ہے ۔

انڈیا میں ذیادہ بوتلیں پینے کا مقابلہ ہوا اس مقابلے میں اٹھارہ بوتلیں پینے والا جیت گیا وہ مقابلہ تو جیت گیا لیکن موقع پر ہی اس کی موت واقع ہو گئی ۔ کیونکہ اس کے جسم میں کیفین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ بہت زیادہ مقدار میں جمع ہو گئی تھی ۔

سیاہی مائل مشروبات یعنی کولا بیس مشروبات وغیرہ میں ایک چیز کیفین شامل کی جاتی ہے اس سے شروع میں چستی پیدا ہوتی ہے پھر سستی پیدا ہوتی ہے ۔ کیفین کی زیادتی یاداشت کم کرنے ، چڑچڑاپن ، بے چینی، اور دل کی دھڑکن کو بے قاعدہ بنانے کی ماہر ہے اس کے علاوہ اس کے زائد استعمال سے ہائی بلڈ پریشر، پیٹ کے اندرونی زخم ، اور پیدا ہونے والے بچوں میں پیدائشی خرابیاں دیکھی گئی ہیں ۔کیفین والے مشروبات پینے سے بچوں کے جسم سے کیلشیم زیادہ مقدار سے خارج ہو جاتا ہے ۔ ان بوتلوں کے پانی کو ایک مدت تک خراب ہونے سے بچانے کے لیے ایک کیمیکل سلفر آکسائیڈ یا سوڈیم بینز و ایسڈ شامل کیا جاتا ہے ، ان دونوں سے سانس کی تکلیف ،جلد پر خارش اور بے چینی ہوتی ہے ۔ ان تمام کے علاوہ رنگ بھی شامل کیے جاتے ہیں ۔جو ظاہری بات ہے کہ کیمیکلز ہوتے ہیں ۔بین الااقوامی قانون کے مطابق ان بوتلوں میں جو اجزاء شامل کیے جا رہے ہیں ان کے نام بوتل پر پرنٹ ہونے چاہئیں  لیکن مروجہ سوڈا پر ڈرنکز پر یہ اجزا  نہیں لکھے جاتے ۔

لہذا ان مشروبات کی عادت جلد از جلد چھوڑئیے ۔