ہمارا رویہ – مجھے زرا جلدی ہے

یہ  منظر اکثر دیکھنے میں آتا ہے جب نان بائی کی دوکان پر روٹی لینے کے لیے قطار لگی ہوتی ہے ۔اور اچانک کوئی شخص نمودار ہو کر نہایت جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہتا ہے “کہ مجھے دو نان دینا بھائی ،مجھے ذرا جلدی ہے ۔” گویا جو لوگ پہلے سے قطار میں کھڑے ہیں ،وہ سب بے و قوف ہیں ۔اور مزے کی بات یہ ہے کہ نان والا بھی فوراً اسے نان دے دیتا ہے ۔اور ایک نان ہی نہیں اشیائے ضروریہ کی بیشتر دوکانوں پے یہ ہی صورتِ حال نظر آتی ہے ۔ اور یہ ہی جملہ سننے کو ملتا ہے ۔کہ ” مجھے ذرا جلدی ہے ” اور دوکان دار بھی دیگر افراد سے یہ کہہ کر “جناب ان کا ایک ہی کاغذ ہے ” ۔ اس شخص کو جھٹ فارغ کر دیتا ہے ۔یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس سے لوگ چالاکی کر کے اپنا الّو تو سیدھا کر لیتے ہیں تاکہ قطار میں کھڑے ہونے کی زحمت سے بچ جائیں ۔مگر یہ حد درجہ زیادتی ہے ۔اور یہ زیادتی ہم جیسے ترقی پذیرممالک ہی کا خاصہ ہے ۔مغربی ممالک میں ایسی کوئی بھی زیادتی یا حق تلفی کا تصّور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔صد افسوس کہ جو اوصاف بہ حیثیت مسلمان ہم میں موجود ہونے چاہئیں تھے۔ وہ آج مغربی اقوام نے اپنا رکھے ہیں ۔