جوتوں کے بغیر چھ ماہ – مولانا زکریا کی زندگی کا ایک مختصر واقع

شیخ الحدیث مولانا ذکریا رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ والد صاحب کی کڑی نگرانی کی وجہ سے طبعیت میں یکسوئی آگئی تھی ۔ہر وقت سب سے الگ تھلگ کتابوں میں مشغول رہتا تھا ۔میرے تعلیمی ذوق و شوق اور تنہائی پسندی اور سیرو تفریح سے نفرت کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ ایک مرتبہ میرا نیا جوتا مدرسے میں سے کسی نے اٹھا لیا تو تقریباً چھ ماہ تک نیا جوتا خریدنے کی نوبت پیش نہیں آئی ۔مدرسے کی مسجد میں جمعہ ہوتا تھا اور مدرسہ کے بیت الخلاء میں ایک دو جوتے جو کسی کے پرانے ہو جاتے ہیں ،وہ ڈال دیتے تھے۔اب تک یہ دستور ہے ۔اس وجہ سے مجھے کسی ضرورت کے واسطے بھی مدرسے کے باہر قدم نہیں رکھنا پڑتا تھا اور نہ جوتے کی ضرورت پیش آتی تھی ۔