ایک فرم کا مالک اپنے دو ماتحتوں کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھانے کے لیے نکا۔راستے میں انھیں ایک بوتل پڑی نظر آئی ۔ایک ماتحت نے بوتل اٹھائی ،اس پر ڈھکنا لگا ہوا تھا اور اندر کوئی دودھیا سی چیز نظر آرہی تھی ۔ ماتحت نے آن کی آن میں اس دھوئیں نے ایک جن کی صورت اختیار کر لی ۔ساتھ ہی جن اپنی خوف ناک آواز میں بولا
“تم لوگوں نے مجھے اس بوتل سے نجات دلائی میں تم تینوں کی اییک ایک خواہش پوری کروں گا۔بولو تمہاری کیا کیا خواہش ہے ”
اس پر فرم کے مالک نے کہنا چاہا :
” میری خواہش ہے کہ ۔۔۔”
اس وقت اس کا ایک ماتحت بول پڑا ۔
“سر مہربانی کر کے پہلے مجھے اپنی خواہش کا اظہار کرنے دیں ”
“اچھی بات ہے پہلے تم خواہش بیان کر لو۔۔۔”
اس نے جن سے کہا :
“آپ مجھے ایک جزیرے پر بھیج دیں جہاں ضرورت کی ہر چیز موجود ۔۔ بس میں کھاؤں پیوں ، عیش کروں ۔۔۔کوئی کام نہ کروں اور میرے علاوہ وہاں کوئی نہ ہو ”
“اچھی بات ہے ” یہ کہہ کر جن نے چٹکی بجائی ۔۔۔
اور وہ ماتحت غائب ہو گیا ۔
اب پھر مالک نے کہنا چاہا:
“میری خواہش یہ ہے کہ ۔۔۔۔”
ایسے میں دوسرا ماتحت بولا :
“سر ! مہر بانی فرما کر مجھے خواہش بیان کرنے کی اجازت دیں ”
“اچھی بات ہے ۔۔ تم پہلے بیان کر لو۔”
“مجھے ساحلِ سمندر پر بھیج دو ۔۔۔ جہاں میرا خوب صورت بنگلہ ہو ”
“اچھی بات ہے ” جن نے کہا اور چٹکی بجائی ۔۔۔وہ بھی غائب ہوگیا۔
اب مالک کی باری تھی ۔۔۔ اس نے جن سے کہا
“یہ دونوں میری فرم میں کام کرتے تھے ۔۔۔ میری خواہش ہے کہ ان دونوں کو واپس لے آؤ ”
جن نے چٹکی بجائی اور وہ دونوں واپس آگئے ۔
سبق : اس کہانی سے سبق ملتا ہے کہ پہلے بڑوں کو بات کرنے کا موقع دینا چاہیے۔
تازہ ترین
- ہلکا پھلکامولوی ، معاشرہ اور ہم
- نیوزجانئے اس شخص کے متعلق جس نے اپنا خود کا گوشت کھالیا
- نیوزآج چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک ریٹائر ہوجائیں گے
- اہم شخصیاتجنرل حمید گُل کے متعلق وہ تمام باتیں جو جاننا ضروری ہیں
- نیوزملکہ برطانیہ کو داعش نے خوفناک دھمکی دے دی
- دیگرغصہ کا علاج کریں ، مگر کیسے ؟
- کھیلمحمد عامر پر عائد پابندی ختم، پریکٹس شروع کردی
- معلومات عامہسکول سے چھٹیاں کرنے والے بچے ریاضی میں کمزور
- نیوزوسیم اکرم پر حملہ ، اصل کہانی سامنے
- نیوزانور علی کی شادی کی بات پکی ہو گئی
- ٹیکنالوجیفیس بک کا نیا فیچر جس کی مدد سے سال گرہ کی مبارکباد دی جا سکتی ہے