سر کے پمپلز سے نجات پانے کے لیے اپنی روز مرہ خوراک میں وٹامن بی ،سی ،ای ،آئرن ،زنک،سیلینیم اورنمکیات شامل ہیں ۔یہ تمام غذائی اجزاء سبز پتوں والی سبزیوں خصوصاً پالک ،ساگ ،میتھی کے علاوہ انڈہ ،دودھ اور اخروٹ سے حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔
عموماً خیال کیا جاتا ہے کہ صرف چہرے پر ہی پمپل یا ایکنی نمودار ہوتے ہیں جبکہ موسم گرما میں چہرے کے علاوہ کمر ،سر اور سینے میں بھی پمپل بن جاتے ہیں ۔
سر میں پمپل بننے کی اہم وجہ بالوں کا انفیکشن ہے ۔عموماً دس سے بارہ برس سے زائد عمر کے افراد میں بیکٹیریا کی وجہ سے دانے نکلتے ہیں ۔سر میں پس والے دانے نکلتے ہیں جبکہ کم عمر کے بچوں میں فنگس سے دانے بن جاتے ہیں۔
ان سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ اپنی روز مرہ خوراک کا خیال رکھیں ۔ایسی خوراک کھائیں جس میں چکنائی کی مقدار زیادہ نہ ہو ۔آپ تازہ پھل اور سبزیوں کو روزانہ کھائیں ۔اسکے علاوہ وائٹ کی بجائے بران بریڈ استعمال کریں ۔اکژخواتین تازہ پھل کھانے کی بجائے فریش جوسز کو ترجیح دیتی ہیں آپ فریش جوسز ضرور پیئےبلکہ اسکے ساتھ ساتھ تازہ پھل خصوصاًسیب اور انار بھی ضرور کھائیں۔دراصل وٹامن جسم میں قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں اس لیے وٹامن کے حصول کے لیے خاص طور پر citrus فروٹ اور ٹماٹر لازمی کھائیں
ہمارے ہاں خواتین چہرے ،ہاتھوں اور پاؤں کی جلد کی حفاظت پر زیادہ توجہ دیتی ہیں ۔جبکہ سر کی جلد کی حفاظت بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ دوسرے اعضاء کی۔۔۔
بالوں کو ہمیشہ خشک کرکے ٹائی کریں ،کیونکہ گیلے بالوں میں بیکٹیریا اور فنگس پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ۔
آج کل مارکیٹ میں اینٹی بیکٹیریل شیمپو اور صابن بھی کثیر تعداد میں موجود ہیں اس لیے آپ کسی بھی جلدی مرض کا شکار ہیں تو ان کے استعمال سے پرہیز کریں ۔کیونکہ انکے استعمال سے immuni system بری طرح متاثر ہوتا ہے ۔جلد کی حفاظت کے لیے اپنے جسم و لباس کی صفائی بھی ضروری ہے ۔موسم گرما میں ضرور نہائیں اور اپنا تولیا ،تکیہ الگ رکھیں کچھ خواتین سمجھتی ہیں جبکہ یہ خیال غلط ہے روزانہ شیمپو کرنے سے متاثر نہیں ہو رہے بلکہ اسکی وجہ کچھ اور ہے ۔اس لیے بہتر ہے کہ کسی ڈرماٹالوجسٹ یا سکن سپیشلسٹ سے اپنے سر کی جلد کا معائنہ کرائیں ۔آج کل مارکیٹ میں مختلف ہئیر کلر ،ہئیر سپرے ،glitters ملتے ہیں جو سر کی جلد اور بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔سر کے بالوں میں کاسمیٹکس کا استعمال کم سے کم کریں ۔
تھوڑی توجہ ادھر بھی
۱-آم کھانے کے بعد چند دانےجامن کھا لیں تو پورے جسم پرکہیں بھی گرمی دانے نہیں بنتے
عرقِ گلاب اور سرقہ ملا کر سر کے پمپلز پر لگانے سے سکون ملتا ہے
۲-ہفتہ میں ایک بار مہندی میں سرسوں کا تیل ملا کر لگانے سے خارش،فنگس،بیکٹیریا سے نجات مل سکتی ہے۔
خالص castor oil بھی متاثرہ حصہ پر لگایا جاسکتا ہے ۔
۳-نیم کی نمبولیاں قدرے میٹھی ہوتی ہیں ۔روزانہ نہار منہ تین یا چار نمبولیاں کھانے سے جسم کے کسی بھی حصے پر دانے ،پھنسیاں اور پھوڑے نہیں بنتے ۔
۴-نیم کے پتے سکھانے کے بعد اچھی طرح پیس کر پاؤڈر بنالیں ۔پھر اس میں تھوڑا سا پانی ملا کر گاڑا سا پیسٹ بنائیں ۔اور چھوٹی چھوٹی گولیاں بنا کر روزانہ ایک گولی کھائیں ۔ایکنی اور پمپل سے نجات مل جائے گی ۔