۲۰۱۴میں گوگل نے ایک گاڑی متعارف کروائی ہے جس میں اسٹیرنگ، ایسیلیریٹر اور بریکس موجود نہیں ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ کار بغیر ڈرائیور کے چلتی ہے۔گوگل کے شریک بانی سرجی برِن نے کیلیفورنیا میں ہونے والی کانفرنس میں کہتے ہیں کہ
دو سیٹوں پر مشتمل یہ گاڑی اپنے اندر نصب شدہ سافٹ ویئر کی مدد سے چلے گی اوراس گاڑی کی رفتار کی ۴۰ کلو میٹر (۲۵ میل ) ہو گی۔
ابتدائی طور پر کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے اس گاڑی میں اسٹیرنگ ہوگا اورکمپنی کے ڈرائیور بھی موجود ہوں گے
گاڑی کے پراجیکٹ کے ڈائریکٹر کرس ارمسن نے کہا
اس گاڑی سے ہم خود سے چلنے والی ٹیکنالوجی کو مزید بہتر کر سکیں گے اور اور ہمیں اس کی حد کا بھی معلوم چلے گا
کمپنی کا یہ بھی کہنا ہےکہ وہ ۱۰۰ گاڑیاں تیار کرے گی اور ان گاڑیوں کا سڑکوں پر سفر کے لیے موٹر وہیکل اتھارٹی کو قواعدوضوابط متعارف کروائے گی۔
اس گاڑی کا سامنے والے حصے میں فوم لگایا گیا ہے تاکہ پیدل چلنے والے افراد کے لیے محفوظ بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ اس گاڑی کی ونڈ سکرین بھی لچکدار ہو گی تاکہ اس سے نقصان کم ہو۔
یہ گاڑی شعائیں اور ریڈار سینسر کے ساتھ ساتھ کیمرے سے معلوم کی جانے والی معلومات کا استعمال کرے گی۔
ایک ذرائع سے یہ بھی سنا گیا ہے کہ گوگل خود سے چلنے والی گاڑیاں تیار کرے گی بجائے دوسری کمپنیوں کی تیار کردہ گاڑیوں کو تبدیل کرے گا۔
بھر حال اس کار کو آئندہ سال آپ سڑک پر دیکھ سکیں گے۔
تازہ ترین
- ہلکا پھلکامولوی ، معاشرہ اور ہم
- نیوزجانئے اس شخص کے متعلق جس نے اپنا خود کا گوشت کھالیا
- نیوزآج چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک ریٹائر ہوجائیں گے
- اہم شخصیاتجنرل حمید گُل کے متعلق وہ تمام باتیں جو جاننا ضروری ہیں
- نیوزملکہ برطانیہ کو داعش نے خوفناک دھمکی دے دی
- دیگرغصہ کا علاج کریں ، مگر کیسے ؟
- کھیلمحمد عامر پر عائد پابندی ختم، پریکٹس شروع کردی
- معلومات عامہسکول سے چھٹیاں کرنے والے بچے ریاضی میں کمزور
- نیوزوسیم اکرم پر حملہ ، اصل کہانی سامنے
- نیوزانور علی کی شادی کی بات پکی ہو گئی
- ٹیکنالوجیفیس بک کا نیا فیچر جس کی مدد سے سال گرہ کی مبارکباد دی جا سکتی ہے